جمعه 15/نوامبر/2024

ایرانی سائنسدان دن دیہاڑے قتل، تہران کا اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان

ہفتہ 28-نومبر-2020

ایران کی وزارتِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ ملک کے سب سے سینیئر جوہری سائنسدان محسن فخری زادے دارالحکومت تہران کے قریب ہونے والے ایک حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ ایرانی حکام نے فخری زادے کے قتل کا الزام اسرائیل پرعاید کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو سبق سکھانے کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی وزارت دفاع کے مطابق محسن فخری زادے  حملے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گئے۔

ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے اسے ایک ’ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اس میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے’اشارے‘ موجود ہیں۔

ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا ہے کہ ’اس بزدلانہ (کارروائی) سے، جس میں اسرائیل کے کردار کے اشارے ہیں، یہ نظر آتا ہے کہ اس کے مرتکب جنگ کے لیے کتنے بیتاب ہیں۔‘

انھوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ’ریاستی دہشت گردی کے اس عمل‘ کی مذمت کرے۔ ایران کی حکومت نے فخری زادے کی ’شہادت‘ پر انھیں مبارکباد دی ہے۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملہ آوروں نے پہلے بم چلایا اور اس کے بعد فخری زادے کی کار پر فائرنگ شروع کر دی۔

مغربی انٹیلی جنس ایجنسیاں فخری زادے کو ایران کے خفیہ جوہری اسلحے کے پروگرام کا ماسٹر مائنڈ کہتی رہی ہیں۔ کئی ممالک کے سفارتکار انھیں ’ایران کے بم کا باپ‘ بھی کہتے تھے۔

ایرانی حکومت نے فخری زادے کے مجرمانہ قتل کے بعد ملک بھر میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایران کے عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے سینیر جوہری سائنسدان کے قتل میں ملوث عناصر کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی