اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کرونا وبا کی آڑ میں غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے درمیان تمام سرحدی گذرگاہوں کو سیل کرنے اور مصر کے ساتھ ‘طابا’ گذرگاہ کھولنے کا حکم دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اراضی میں کرونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں ڈرامائی اضافے کے بعد تمام سرحدی گذرگاہیں دو طرفہ آمدورفت کے لیے بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے غزہ کی پٹی اور غرب اردن میں کرونا وائرس کے پھیلائو میں تیزی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر انہوں نے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان تمام سرحدی گذرگاہوں کو بند کرنے کا حکم دیا۔
ادھر عبرانی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے آئندہ ہفتے سے مصر کے ساتھ جزیرہ نما سینا سے سرحدی گذرگاہ طابا کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق وزارت صحت، وزارت داخلہ اور ہائوسنگ اتھارٹی کی طرف سے طابا گذرگاہ کو کھولنے کی سفارش کے بعد مصر کے ساتھ زمینی رابطے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ سرحدی رہ داری گذشتہ 8 ماہ سے بند تھی۔