اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور فلسطینی نوجوان کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا۔ قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کو گولیاں مارنے اور شہید کرنے کو سند جواز فراہم کرنے کے لیے مشرقی بیت المقدس میں الزعیم چوکی پر اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کا الزام عاید کیا ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک کار ڈرائیور نے فوجیوں پر فائرنگ کی اور اس کےبعد گاڑی ان پر چڑھانے کی کوشش کی گئی جس پر فوجیوںنے جوابی کارروائی میں فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید فلسطینی کی شناخت 37 سالہ نور جمال شقیر کے نام سے کی گئی ہے جس کا تعلق مسجد اقصیٰ کے جنوبی علاقے سلوان میں وادی ربابہ کالونی سے تھا۔
شہید فلسطینی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جمال شقیر پبلک ٹرانسپورٹ میں کام کرتا تھا۔ انہوں نے اسے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد سڑک پر پڑے تڑپتے دیکھا۔
اس کے بعد قابض فوج نے اس کے والد اور بھائیوں کو المسکوبیہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کو گولیاں مارنے کے بعد علاقے کو سیل کر دیا اور کسی کو بھی زخمی شہری تک رسائی اور اس کی مدد کرنے کی اجازت نہیں دی۔