اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں قائم جامعہ بیرزیت میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران 5 طلبا کو گرفتار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان طلبا پر اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کو رقوم کی فراہمی کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰکیا ہے کہ خفیہ ادارے ‘شاباک’ نے حماس کے ایک منی لانڈرنگ سیل کو پکڑا ہے جو ترکی سے کریڈٹ کارڈز کے ذریعے غزہ میں حماس کو رقوم منتقل کرنے میں ملوث ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی رام اللہ سے غزہ کی پٹی میں حماس رہ نمائوںکو رقوم منتقل کررہے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہےکہ حماس کے طلبا ونگ کو رقوم کی منتقلی کے استعمال کیا جا رہا ہے۔ قابض فوج کا کہنا ہے کہ گرفتار طلبا نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے غزہ میں حماس کی قیادت کے ساتھ رابطے تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے طلبا بلاک کے عبدالرحمان حمدان نامی طالب علم حماس کو اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کے لیے خطیر رقوم کی منتقلی میں ملوث ہے۔
گرفتار ہونے والے طلبا میں رام اللہ کے محمد ماجد حسن ،عبدالرحمان صباح علوی، برکات رائد مالکی، یحییٰ صادق قاروط اور حمزہ عبید زمزم کے ناموں سے کی گئی ہے۔