اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے تاریخی فلسطینی شہر الخلیل میں واقع مسجد ابراہیمی اور اس کے اطراف میں پرانے الخلیل شہر میں ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں یہودی آباد کاری کے نئے منصوبے شروع کیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی میڈیا میں آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے مسجد ابراہیمی اور اس کے آس پاس نئے تعمیراتی منصوبوں کے لیے مختلف ٹھیکیداروں سے ٹینڈر طلب کیے ہیں۔
عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی سول ایڈ منسٹریشن کی ‘اوب جیکشن کمیٹی’ کی طرف سے نوٹس جاری کیے گئے ہیں کہ جن میں کہا گیا ہے کہ ان تعمیراتی منصوبوں پر اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ اپنا اعتراض جمع کرائے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی کی وقف اراضی پرایک لفٹ، ایک راہ داری اور یہودی آباد کاروں کے لیے ایک پارک تعمیر کیا جائے گا۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے الخلیل میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے منصوبے ایک ایسے وقت میں شروع کر رہی ہے جب دوسری طرف غرب اردن کے علاقوں کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کی سازشیں تیز کر دی ہیں۔