عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ نے امریکا میں اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ کی نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کی مدت میں توسیع نہیں کی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکا نے پولارڈ پر عاید پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل 12 نے ہفتے کی صبح یہ اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جاسوس پولارڈ پر عائد پابندیوں کی مدت میں توسیع نہیں کی ہے اور اب وہ آزاد اور "اسرائیل” کا سفر کرنے یا نقل مکانی کرنے کے لیے آزاد ہے۔
چینل کے مطابق جاسوس نے پولارڈ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور امریکا میں اسرائیلی سفیر رون ڈیرمر کی جانب سے ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
قابل ذکر ہے کہ پولارڈ کو 1985 میں "اسرائیل” کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسے 2015 میں رہا کیا گیا تھا مگر رہائی کے ساتھ اس پر نقل و حرکت پر پابندی عائد، بشمول کچھ علاقوں سے نکلنے سے روکنا جیسی شرائط عاید کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ اس پر نظر رکھنے کے لیے اس پرایک چپ بھی لگائی گئی تھی۔ اس کے لیے کمپیوٹر کے استعمال اور میڈیا کے ساتھ رابطے پر پابندی عاید کی گئی تھی۔