اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی سینیٹ میں ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کےایک گروپ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 20 جنوری 2021ء کو جوبائیڈن کے اقتدار سنبھالنے سے قبل فلسطینی علاقوں میں یہودی کالونیوںمیں تیار ہونے والی مصنوعات کا مسئلہ حل کریں اور ان مصنوعات ‘میڈ ان اسرائیل’ کا ٹیگ لگانے کی منظوری دیں۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل’وللا’ نے انکشاف کیا ہے کہ رواں ہفتے ری پبلیکن سینیٹرز کے ایک گروپ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھیجا تھا جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے کارخانوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کو 20 جنوری کو جوبائیڈن کے اقتدار سنھبالنےسے قبل اسرائیلی مصنوعات قرار دیں۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی برادری کے بیشتر ممالک یہودی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتے ہیں اور انہیں "اسرائیل” کا حصہ تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ان پراسرائیلی قانون لاگو نہیں ہوتا ہے۔
ویب سائٹ نے کہا یہ پیغام اس وقت دیا گیا جب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اس وقت عبرانی ریاست کا دورہ کررہے تھے۔ جہاں انہوںنے ایک متنازع یہودی کالونی "پیسگوٹ” کا بھی دورہ کیا۔ اس مکتوب پر سینیٹرز ٹام کاٹن، ٹیڈ کروز ، مارکو روبیو اور کیلی لوفلر نے دستخط کیے تھے۔ انہوں نے یہ خط سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو ، وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن اور قائم مقام ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری چاڈ ولف کو بھی بھیجا۔
چاروں سینیٹرز نے اپنے خط میں متنبہ کیا ہے کہ بائیڈن کی زیرقیادت حکومت اسرائیل اور مغربی کنارے کے بستیوں میں فرق کرنے کی پالیسی کو دوبارہ اپنا سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ان کالونیوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات بائیکاٹ تحریک کا ایک ایک بڑا ہدف بن جائیں گی۔