قابض صہیونی حکام نے ممتاز فلسطینی عالم دین اور بیت المقدس کی نمایاں شخصیت کو چھ ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ سے بے دخل کردیا ہے۔
القدس کے مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی حکام نے ممتاز عالم دین الشیخ عصام عمیرہ کو ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ آئندہ چھ ماہ تک مسجد اقصیٰ کے قریب نہ آئیں اور نہ ہی وہاں عبادت کے لیے داخل ہوں۔
الشیخ عمیرہ کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ ہفتے ایک حراستی مرکز میں طلب کیا تھا۔ ان کی طلبی کی وجہ ان کا ایک خطبہ ہے جس میں انہوںنے فرانس میں پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کی تھی۔
الشیخ عمیرہ القدس کے ایک عالم دین، سماجی اور سیاسی رہ نما ہیں اور انہیں ماضی میں کئی بار گرفتار کیا گیا ہے۔
گذشتہ جون کو اسرائیلی حکام نے الشیخ عمیرہ کو دو ہفتوں کے لیے قبلہ اول سے نکال دیا تھا۔