فلسطین میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست میں سالانہ 500 سے 700 فلسطینی بچوں کا ظالمانہ ٹرائل کیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست میں ہرسال سات سو کے لگ بھگ بچوں کو قید کیا جاتا اور ان پر جبرو تشدد کیا جاتا ہے۔
عالمی تحریک دفاع اطفال کے عہدیدار عاید ابو قطیش نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید کیے جانے والے بچوں کے ڈیٹا اور فلسطین میں گرفتاریوں کے جمع ہونے والے اعدادو شمار سے پتا چلتا ہے کہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں ہرسال 500 سے 700 کے درمیان نابالغ فلسطینی بچوں کو قید کیا جاتا ہے۔ قید کیے گئے سو فی صد بچوں کو جسمانی، نفسیاتی اور ذہنی تشدد کے مکروہ حربوں کا سامنا ہوتا ہے۔
قطیش کا کہنا ہے کہ رواں سال اسرائیلی فوج نے اب تک سات فلسطینی بچوں کو بے دردی کےساتھ شہید کیا جب کہ 2000ء کے بعد 20سال میں 2115 فلسطینی بچوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔