فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی جلبوع نامی جیل میں کرونا کا شکار ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کا کہنا ہے کہ جیل میں قید فلسطینیوں کو سینی ٹائرزر ماسک اور دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں اور انہیں حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ قیدی اپنی جیب سے ماسک اور دیگر ضروریات جیل کی کینٹین سے خرید کرنے پر مجبور ہیں۔
صہیونی جیل اتظامیہ نے ہر چھ گھنٹے کے بعد صرف دو اسیران کو ان کے کمروں سے باہر آنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
صہیونی جیل حکام نے جلبوع جیل کے وارڈ 3 کو قرنطینہ میں تبدیل کر دیا تھا۔
گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے مزید 11 فلسطینی قیدیوں کے کرونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔ آج مزید کئی اسیران کرونا کا شکار ہوگئے ہیں جس کے بعد وبا کا شکار ہونے والے قیدیوں کی تعداد 90 ہوگئی ہے۔
فسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ ‘واع’ کے مطاقب القسام بریگیڈ کے کمانڈر عباس السید بھی کرونا کا شکار ہونے والوں میں شامل ہیں۔
عباس السید کی اہلیہ نے اپنے شوہر اور دیگر اسیران کی صحت کو نقصان پہنچنے کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکام پرعاید کی ہے۔