جنوب مشرقی افریقی ملک مالاوی نے اسرائیلی ریاست میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف فلسطینی قیادت نے مالاوی کےاس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ملاوی کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ ان کی حکومت اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
قبل ازیں ملاوی کے وزیر خارجہ زیرنھارو ماکاکا نے اپنے اسرائیلی ہم منصب گیبی اشکنزئی سے ملاقات کی۔
اس موقعے پرایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مالاوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مالاوی حکومت 2021ء کے موسم گرما تک اپنا سفارت خانہ القدس میںمنتقل کردے گی۔
ادھر عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مالاوی وزیر خارجہ کا یہ اسرائیل کا پہلا دورہ ہے۔ اس ملاقات کے موقعے پر ان کی ملاقات حکومتی عہدیداروں کے علاوہ تاجروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ہوئی۔
گذشتہ ستمبر میں مالاوی کے صدر لازاروس شاکویرا نے کہا تھا کہ ان کا ملک القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔
