فلسطین میں کرونا کی وبا نے شعبہ تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کرونا کی وبا کے دوران جہاں طلبا اور تدریسی عملے کو ہمہ نوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہیں ایک فلسطینی معلمہ نے آن لائن تدریس کا طریقہ اپنا کر اس میدان میں فلسطینی سفیر کا کردار ادا کیا ہے۔
رواں سال مارچ میں فلسطین میں کرونا کے پہلے کیسز کے آنے کے بعد حکومت کو تعلیمی ادارے بند کرنا پڑے تھے۔
اس دوران جب طلبا اور اساتذہ کے پاس درس تدریس کے عمل کے لیے کوئی راستہ نہ بچا تو منیرہ النجار نے اپنی ماہرانہ صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے ‘آن لائن تدریس’ کا طریقہ اپنایا۔
آن لائن تدریس کے لیے منیرہ کے پاس متعدد آپشنز تھے مگر اس نے ‘ہولو گرام’ کی تکنیک استعمال کی۔ ہولوگرام تکنیک کی مدد سے طلبا اور اساتذہ کو ورچوئل طریقے سے ایک دوسرے کے قریب اور آمنے سامنے آنے کا موقع ملا۔
منیرہ النجار کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ کرونا کی وبا سے قبل بھی آن لائن تدریس کے میدان میں سرگرم تھی۔ اس نے مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر آن لائن ٹیچنگ کے لیے خدمات انجام دینے کے صلے میں 10 میڈل حاصل کر رکھے ہیں۔ امریکا کی مشہور بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنی ‘مائیکرو سافٹٹ نے منیرہ کو 2020ء اور 2021ء کے آن لائن ٹیچنگ کی ماہر قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطین میں منیرہ کو سال 2020ء کے دوران قومی سطح پر آن لائن تدریس کی سفیرہ قرار دیا ہے۔ وہ پہلی فلسطینی معلمہ ہیں جنہیں ویکی لیک ولیبگریڈ فورم میں شامل ہونے اور مائیکرو سافٹ کمپنی کی طرف سے 1600 اساتذہ کے گروپ میں شامل کیا گیا جنہیں ٹیکنالوجی کمپنی نے ٹریننگ دی ہے۔
النجار نے رواں سال فروری میں ‘ڈیجیٹل اقدام کی طرف پیش رفت’ کے عنوان سے ایک نیا پروگرام پیش کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد انٹرمیڈیٹ کے طلبا کے لیے تعلیم کے حصول میں سوشل میڈیا کے استعمال اور دیگر سماجی آن لائن ٹولز کے استعمال سے مدد لینا تھا۔
النجار سے تعلیم حاصل کرنے والی 11 ویں جماعت کے طلبا میں ممدوح صیدیم اسکول کی طالبات شامل ہیں۔ اس نے آن لائن تدریس کا عمل اچانک شروع نہیں کیا بلکہ وہ یہ مشن کرونا کی وبا سے پہلے بھی جاری رکھے ہوئے تھیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے منیرہ النجار نے کہا کہ میں نے آن لائن تدریس کا عمل ستمبر 2019ء کو شروع کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ آن لائن تدریس سے آپ استاد اور طالب علم کو ایک نئے انداز میں ایک دوسرے کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی نے آج کے دور میں تدریس کا عمل آسان بنا دیا ہے مگر اس کے لیے ہمیں ان تمام ذرائع کو استعمال کرنے کا طریقہ آنا چاہیے۔ اس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نیر بورڈ، ویکیلیٹ، زوم بانس اور دیگر فورم استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اس نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے زیادہ تر طلبا بوربونیٹ پروگرام سے استفادہ کرتے ہیں مگر میں نے اپنے طلبا کو مائیکرو سافٹ کے آن لائن تدریس کے پروگرام ویکیلیٹ سے متعارف کرایا ہے۔