صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2020ء کے دوران صہیونی ریاست کے سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں غزہ ، بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی 40 پامالیوں کا ارتکاب کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی جرنلسٹ یونین نے بتایا کہ ستمبرمیں صہیونی فوج کی جانب سے روز مرہ کی بنیاد پر صحافتی اور ابلاغی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ ستمبر میں 36 اور اکتوبر میں صحافتی حقوق کی 40 پامالیاں کی گئیں۔ اس کےعلاوہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینیوں کے سائبر حقوق کی 255 خلاف ورزیاں کی گئیں
صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی صحافیوں پر قاتلانہ حملے جیسے جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔ اس کے علاوہ صحافیوں کو مظاہروں کی کوریج سے روکنے اور اسرائیلی جرائم کی کوریج سے منع کرنے کے کئی واقعات پیش آئے۔ قابض صہیونی فوج نے صحافیوں کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے طاقت سمیت تمام دیگر مکروہ حربے اور ہتھکنڈے استعمال کیے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے القدس میں صحافتی حقوق کی درجنوں پالیاں کی گئیں۔ غزہ کی پٹی میں دو صحافیوں احمد ابو حسین اور یاسر مرتضیٰ کو شہید کیا گیا۔ جن کہ غرب اردن کے صحافی معاذ عمارنہ اسرائیلی فوج کی گولیوں سے ایک آنکھ کھو بیٹھے۔