متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان کی طرف سے قابض اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے اقدامات کے خلاف اور نصرت القدس وفلسطین کے لیے گذشتہ روز سب سے بڑی ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں عرب ممالک اور دنیا بھر سے ماہرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘القدس امانت اور اسرائیل سے دوستی غداری’ کےعنوان سے منعقدہ کانفرنس میں بحرین، امارات اور سوڈان کے اسرائیل کے ساتھ طے پائے نام نہاد امن معاہدوں کو فلسطینی قوم کے ساتھ غداری سے تعبیر کیا گیا ہے۔
اس کانفرنس کا اگلا سیشن 7 اور 8 نومبر کو منعقد کیا جائے گا جس میں فلسطینی قیادت، عرب ممالک اور پوری دنیا سے فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے ماہرین اور شخصیات شرکت کریں گی۔
کانفرنس میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ، بین الاقوامی سماجی کارکن منڈیلا منڈیلا اور دیگر اہم شخصیات شرکت کریںگی۔
خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ کو سوڈان کے وزیرخارجہ عمر قمرالدین نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل اگست میں متحدہ عرب امارات اور ستمبر میں بحرین بھی اسرائیل کو تسلیم کرکے اس کے ساتھ نام نہاد امن معاہدے کر چکے ہیں۔