شنبه 16/نوامبر/2024

ماہر الاخرس کی بھوک ہڑتال کے 94 روز، زندگی خطرے سے دوچار

بدھ 28-اکتوبر-2020

فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ ماہر الاخرس کی انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کو آج 94 روز ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں اسیر کی زندگی مزید خطرےسے دوچار ہوگئی ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسیر کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ ماہر الاخرس نے بھوک ہڑتال ختم نہ کی تو وہ شہید ہوسکتے ہیں۔ 

اقوام متحدہ نے بھی ماہر الاخرس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر الاخرس کی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی جاتی تو اس کا کوئی عضو مفلوج ہوسکتا ہے۔

ماہر الاخرس اس وقت اسرائیل کے ‘کابلان’ اسپتال میں داخل ہیں مگر ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ ان پر مسلسل غشی کےدورے پڑ رہے ہیں اور جسم کے بیشتر اعضا و جوارح میں شدید تکلیف ہے۔ اسیر کا وزن غیرمعمولی طورپرکم ہوچکا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق مسلسل 94 دن سے بھوک کاٹنے والے اسیر ماہر الاخرس اب نقل وحرکت کے قابل نہیں رہے ہیں‌ اور ان کی قوت گویائی، سماعت اور بصارت بھی متاثر ہوئی ہے۔ جگر، گردوں اوردل میں بھی تکلیف بڑھتی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ اسیر ماہر الاخرس نے 27 جولائی کو انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اسرائیلی حکام کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں وہ آج تک بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسیر نے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ رہائی یا شہادت تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

 

مختصر لنک:

کاپی