قابض صہیونی ریاست میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی مبینہ کرپشن کے خلاف اور ان کے استعفے کے مطالبے کے لیے ایک بار پھر مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ یہ احتجاجی مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہوئے جب دوسری طرف ملک بھر میں کرونا کی آڑ میں لاک ڈائون لگایا گیا ہے۔
اسرائیل کےعبرانی ٹی وی چینل ‘کے اے این’ کی رپورٹ کے مطابق کل اتوار کے روز اسرائیل میں ایک ہزار مقامات پر وزیراعظم بنجمن نتین یاھو کی کرپشن کے خلاف مظاہرے کیے اور احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر نیتن یاھو سے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے نیتن یاھو پر کرونا بحران سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کرونا کے بحران کی وجہ سے شہریوں کو درپیش مشکلات کو نظرانداز کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے کرونا وبا کی روک تھام کے لیے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پرپابندی عاید کردی تھی۔ حکومت نے 10 سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پرپابندی عاید کررکھی ہے تاہم اس کے باوجود نیتن یاھو کے خلاف جاری مظاہرے ان کے خلاف عوامی نفرت کا واضح ثبوت ہے۔