صہیونی حکام کی سرکاری سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں زیتون کے کم سے کم ایک ہزار پھل دار پودے نذرآتش کر دیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کے مرکز برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کے زیتون کے کئی باغات میں گھس کر آریوں کی مدد سے زیتون کے پھل دار درخت کاٹ ڈالے اور اس کے بعد انہیں آگ لگا کر جلا ڈالا۔ کئی باغات میں کھجور کے کھڑے درختوں کو جلا دیا گیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ اکتوبر کے دوران یہودی آباد کاروں نے فلسطینی کاشت کاروں پر 19بار حملے کیے جس کے نتیجے میں 23 فلسطینی کاشت کار زخمی ہوئے۔
اوچا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی سرکاری سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے غرب اردن میں فلسطینیوں پر کئی حملے کیے جن کے نتیجے میں 11 بچوں سمیت 85 فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔