مسلسل 92 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ماہر الاخرس سے اس کے اہل خانہ نے گذشتہ روز ملاقات کی۔ اسرائیل کے کابلان اسپتال میں داخل الاخرس اور اس کے خاندان کی ملاقات کی تصاویر بھی میڈیا پر شائع ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے انتظامی حراست کی پالیسی کے خلاف مسلسل 92 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر ماہرالاخرس سے اس کے بیوی بچوں اورماں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے اپنے اہل خانہ کو بتایا کہ وہ انتظامی قید سے رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوںنے اپنے خاندان کو یقین دلایا کہ وہ جلد جنوبی جنین میں سیلہ الظھرکے مقام پر ہوں گے۔
انہوں نے اپنے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرنےتمام عزیزو اقارب اور شہریوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
خاندان سے ملاقات کے بعد القدس اخبار کو دیے گئےانٹرویو میں انہوں نے کہا کہ طویل بھوک ہڑتال کے بعد بھی اس کے حوصلے بلند ہیں۔ الاخرس کا کہنا تھا کہ میرے حوصلوں میں اضافے میں کروڑوں لوگوںکے جذبات اور دعائیں موجود ہیں۔ الاخرس کا کہناتھا کہ میںنے جیل سے رہائی کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔یہ بھوک ہڑتال منطقی تک جاری رکھی جائے گی۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست کی جیل میں مسلسل 92 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر ماہرالاخرس کی حالت تشویشناک ہے۔
بھوک ہڑتالی اسیر کی اہل خانہ سے ملاقات، رہائی تک ہڑتال جاری رکھنےکاعزم
پیر 26-اکتوبر-2020
مختصر لنک: