اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے عسکر کیمپ سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی عنان بشکار کو 40 ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ بشکار پر فلسطینی مزاحمت کار اشرف نعالوہ کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے عنان بشکار کو 13 دسمبر 2012ء کو گرفتار کیا تھا۔ اس پر فلسطینی مزاحمتی کمانڈر اشرف نعالوہ کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا گیا تھا اور اسی الزام میں اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔
عدالت نے عنان بشکار کو 10 ہزار شیکل جرمانہ اور چالیس ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
عنان کی یہ پہلی گرفتار نہیں بلکہ اسے 1991ء میں پہلی بار اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اس کی عمر صرف 15 سال تھی۔ مسلسل 8 ماہ قید میںرکھنے کے بعد اسے 1994ء کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا اور مزید دو سال قید میں رکھا گیا۔
سنہ 2002ء کو عنان کو دوبارہ حراست میں لیا گیا اور اسے 20 ماہ تک قید کیا گیا جب کہ 2014ء میں گرفتاری کے بعد اسے 7 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔