سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینی اور اردنی شہریوںکی رہائی کے لیے کوشاں کمیٹی نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب نے گرفتار کیے گئے بعض قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کی رہائی کے لیے کوشاں مہم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید کسی فلسطینی یا اردنی رہ نما کو رہا نہیں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بعض ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں قید فلسطینیوںکی رہائی سے متعلق خبریں صرف شوشل میڈیا پر آئی ہیں جن میںکوئی صداقت نہیں ہے۔
بیان میں ذرائع ابلاغ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیشہ وارانہ مصداقیت اور سچائی کو یقینی بناتے ہوئے کسی بھی خبر کی درست یا غلط ہونے کی تصدیق کے بعد اس کی اشاعت کا فیصلہ کریں۔
فروری 2019ء کو سعودی پولیس نے 69 اردنی اور فلسطینی شخصیات کو حراست میں لیا تھا۔ دوران حراست انہیں غیرقانونی سلوک اور بدترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا سامنا ہے۔ سعودی پولیس اور وحشی جلادوں کو فلسطینی قیدیوںپر تشدد کی کھلی چھٹی دی گئی ہے اور سرکاری سرپرستی میں فلسطینی قیدیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔
رواں سال سعودی عرب کی نام نہاد فوجی عدالتوں نے زیرحراست رہ نمائوں کے خلاف اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور فلسطین کی تحریک آزادی کی حمایت کی پاداش میں مقدمات قائم کیے گئے۔