جمعه 02/می/2025

امارات کے ‘F-35’ لڑاکا طیارے اسرائیلی راڈار پر دکھائی دے سکیں گے

ہفتہ 24-اکتوبر-2020

عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے بعد امریکا جدید ترین جنگی طیارے’F-35′  ابو ظبی کوفروخت کرنے پر غور کرنے کے ساتھ اس امرغور کررہا ہے کہ ان طیاروں کو اس انداز میں تیار کیا جائے کہ وہ اسرائیلی راڈار پر دکھائی دے سکیں۔

ایک اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے جمعہ کے روز بتایا کہ واشنگٹن لاڈ ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ‘ F-35 (اسٹیلتھ) طیارے بنانے کے طریقوں کا مطالعہ کر رہا ہے، جسے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا تھا، جو اسرائیلی راڈار سسٹم کو زیادہ نظر آتا ہے۔

"والا” عبرانی نیوز سائٹ کے مطابق ذرائع نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ آیا یہ تبدیلیاں طیاروں میں کی جائیں گی ، یا "اسرائیل” کو نئے راڈاروں کی فراہمی ہوگی۔

اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ا مریکا نے ان طیاروں کو متحدہ عرب امارات کو فروخت کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔ امارات مشرق وسطی کا واحد ملک ہے جو اس طرح کے طیاروں کا مالک ہوسکتا ہے۔

ذارئع کا کہنا ہے کہ اسرائیل خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ معاہدوں کے نتیجے میں مزید اسلحے کے سودے کرے گا۔ یہ وہ ممالک ہیں جن کے پاس اپنی فوج تیار کرنے کے لیے مالی وسائل بہت ہیں اور ان ملکو کو دفاعی اور فوجی سازو سامان کی فراہمی امریکا اور اسرائیل کے مفاد میں‌ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ فائدہ ہے کہ امریکی اسے فروخت کرتے ہیں ، دوسروں کو نہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اب بھی اسلحے کی تجدید کے بہت سارے معاملات دیکھنے کو ملیں گے۔ ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا نے بار بار اس بات پر زور دیا ہے کہ مشرق وسطی کے خطے  کے ممالک کو جدید امریکی ہتھیاروں کی فراہمی کے باوجود  وہ "اسرائیل” کےتحفظات کا خیال رکھے گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی