متحدہ عرب امارات نے باضابطہ طور پر اسرائیلی حکومت کو تل ابیب میں سفارت خانے کے قیام کے لیے درخواست دی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امارات کے معاون برائے وزارت خارجہ عمر غباش نے اسرائیلی وزیر خارجہ گینی اشکنزئی کو تحریری طور پر ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے کہا ہے کہ وہ تل ابیب میں امارات کو اپنا سفارت خانے قائم کرنے کی اجازت فراہم کرے۔
خیال رہے کہ عمر غباش منگل کو اسرائیل کے دورے پر تل ابیب پہنچے تھے جہاں ان کی ملاقات اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے بھی ہوئی تھی۔
اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید کی طرف سے بھیجا گیا مکتوب عمر غباش نے اسرائیلی وزیر خارجہ تک پہنچایا جس میں دونوں ملکوںکے درمیان سفارت خانوں کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہم اسرائیلی وزارت خارجہ اور تل ابیب حکومت کی طرف سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہمیں آپ کی طرف سے تل ابیب میں ابو ظبی کا سفارت خانہ قائم کرنے کے لیے جلد از جلد منظوری درکار ہے۔
ادھر منگل کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اماراتی وفد سے ملاقات کے موقع پر ایک بار پھر امارات کے ساتھ معاہدے کو ‘تاریخی پیش رفت’ قرار دیا۔
اسرائیل کے دورے پر آنے والے وفد میں امارات کے وزیر خزانہ اور حاکم دبئی کے بھائی حمدان بن راشد آل مکتوم، وزیر اقتصادیات سلطان سعید المنصوری اور دیگر عہدیدار شامل تھے۔