قطر نے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے نئے صہیونی منصوبوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی آبادکاری کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی اور امن مساعی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور دوسرے فلسطینی علاقوںمیں یہودی بستیوں میں نئے گھروںکی تعمیر کے اسرائیلی اعلان پر پوری عالمی برادری اور قطری حکومت کو تشویش ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میںیہودی بستیوں کی تعمیر سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 اور دیگر بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی ادروں سے فلسطین میںیہودی بستیوںکی تعمیر روکنے کے لیے اسرائیل پر دبائو ڈالنے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل کو اپنے وعدے پورے کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر سنہ 2002ء کو بیروت کی عرب سربراہ کانفرنس میں منظور کردہ عرب امن فارمولے پرعمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔
قطری حکومت کا کہنا ہے کہ دوحا فلسطینی قوم کی آزادی اور سنہ 1967ء کے مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کی واپسی کے بعد وہاںپر فلسطینی ریاست کےقیام کی حمایت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو اسرائیلی حکومت نے غرب اردن اور القدس میں یہودیوں کو بسانے کے لیے 5 ہزار سے زاید مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔