فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ناکہ بندی کے اثرات کے خاتمے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ میں غربت کی شرح 85 فی صد تک پہنچ چکی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسداد ناکہ بندی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے بتایا کہ موجودہ کرونا کی وبا اور اسرائیلی ناکہ بندی نے غزہ کی پٹی کی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔
الخضری کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں غربت کی شرح 85 فی صد تک پہنچ گئی ہے۔ دوسرے الفاظ میں غزہ میں 85 فی صد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے پرمجبور ہے۔ غربت کے تناسب میں غیرمعمولی اضافہ عالمی برادری سے فوری اقدامات اور مداخلت کا تقاضا کرتا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے لیے امداد کے حوالے سے کیے گئے اپنے اعلانات اور وعدوں پر فوری عمل درآمد کرے۔
الخضری نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح 65 فی صد تک پہنچ چکی ہے۔ کرونا کی وبا اور اسرائیلی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کی صنعت، تجارت، درآمدات اور برآمدات تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔