اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران صہیونی ریاست کی معیشت کو 28 اعشاریہ 8 فی صد نقصان کا سامان کرنا پڑا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ادارہ شماریات کی طرف جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ریاست کی معیشت کو 28 اعشاریہ 8 فی صد نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اپریل میں حکومت نے کرونا کی وبا کی وجہ سے لاک ڈائون لگایا جو جون تک جاری رہا۔ اس دوران اسرائیلی معیشت کو 30 فی صد خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
صہیونی ریاست میں رواں سال کرونا کی وبا کے نتیجے میں غیر ملکی اور مقامی سیاحت بری طرح متاثر ہوئی۔ جون میں کرونا کیسز میں کمی باوجود صہیونی ریاست میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں کم رہیں اور معمولات زندگی جزوی طور پر متاثر رہا ہے۔
رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران خال مال کی تیاری میں 34 اعشاریہ 8 فی صد کمی ہوئی جب کہ ذاتی کھپت اور اخراجات میں 44 فی صد کمی ہوئی۔
اسرائیل میں رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں 30 اعشاریہ 3 فی صد کمی آئی۔ مالیاتی سروسز میں 45 اعشاریہ چار فی صد اور مقامی تجارتی پیداوار میں 40 اعشاریہ 3 فی صد کمی آئی۔
مواصلات، اسٹاک، ڈاک اور صرافہ مارکیٹ کو 53 فی صڈ کمی آئی جب صنعتی شعبے میں 26 اعشاریہ دو فی صد کمی آئی۔