سعودی عرب کی سرکاری سرپرستی میں نشریات پیش کرنے والے مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ‘mbc ‘ گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی قوم کے خلاف ایک سوچے سمجھے اور طے شدہ منصوبے کے تحت جنگ برپا کر رکھی ہے۔
حال ہی میں MBC کے زیرانتظام ‘شاھد نیٹ’ نے ایک فلسطینی ڈارمہ سیریز حذف کی جس پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل آیا تو ٹی وی کو فلسطینی سیریز بحال کرنا پڑی۔ ابھی MBC کے اس اسرائیل نواز اقدام کی بازگشت ختم نہیں ہوئی تھی کہ ٹی وی چینل کا ایک اور ہتھکنڈہ سامنے آیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سعودی فنڈز سے چلنے والے ایم بی سی ٹی وی کے ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ ‘یوٹیوب’ پر بنائے گئے چینل’ پر ‘عرب آئیڈل’ پروگرام نے معروف فلسطینی گلو کار محمد عساف کا 7 سال پرانا ایک فلسطینی ملی نغمہ حذف کر دیا۔
اس چینل پر ‘علی الکوفیۃ’ نامی اس نغمے میں فلسطینیوں کے نصب العین اور کاز کی حمایت کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کا اشارہ ملتا ہے۔
یہ کوئی معمولی نغمہ نہیں تھا بلکہ سات سال کےدوران اسے 91 ملین افراد دیکھ چکے ہیں۔ سنہ 2013ء کو mbc ٹی وی کے ‘عرب آئیڈل’ پروگرام کی مقبولیت اور اس کی کامیابی میں اس نغمے کا کلیدی کردار تھا۔ اس چینل کو سوشل میڈیا پر مقبول کرنے اور عوامی توجہ کا مرکز بنانے میں اس نغمے کا کلیدی کردار رہا ہے۔
ایم بی سی نیٹ ورک کی طرف سے فلسطینی موسی قار کا نغمہ ایک ایسے وقت میں حذف کیا گیا ہے جب دوسری طرف صہیونی ریاست نے عساف کو فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔
اسرائیلی رکن کنیسٹ اور شاباک کے سابق چیئرمین آوی دیختر نے عساف پر اسرائیل کے خلاف نفر پر اکسانے کا الزام عاید کیا ہے۔
عساف کو فلسطینی پناہ گزین ایجنسی ‘اونروا’ کی جانب سے نوجوانوں کے سفیر کے ٹائٹل سے نوازا گیا ہے جب کہ صہیونی رکن کنیسٹ آوی دیختر کا کہنا ہے کہ عساف کی ویڈیوز میں اسرائیل کے خلاف مسلحجدو جہد کا پیغام ملتا ہے۔
اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات سے بھی عساف کی سرگرمیوں پرپابندی عاید کرنے کے لیے بات کریں گے۔
ستمبر میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے اعلانیہ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں داخلے پرپابندی کے اقدام پر اپنے رد عمل میں عساف نے کہا کہ مجھےایک فلسطینی ہونے پرفخر ہے۔ فلسطین ہی میری پہچا اور میری محبت ہے اور میں فلسطینی قوم کے اقدار کو ہمیشہ دل میں بسائے رکھوں گا۔ میں فلسطینی قوم کا بیٹا ہوں اور مادر وطن کے ساتھ محبت کاجذبہ کبھی ختم نہیں ہوگا۔
اس کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے مجھے فلسطینی علاقوں غرب اردن، القدس اور غزہ میں داخلے پرپابندی صہیونی ریاست کی شہری آزادیوں کو کچلنے کی ظالمانہ پالیسی کا تسلسل ہے۔ مگر صہیونی ریاست مجھے ان پابندیوں کے ذریعے اپنے وطن سے دور رکھنے میں زیادہ دیر کامیاب نہیں ہوسکتی۔
سعودی ٹی وی نیٹ ورک mbc کی طرف سے یوٹیوب پر محمد عساف کی ویڈیو حذف کیے جانے پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ’ ٹویٹر’ پر#فلسطين #كلنامحمدعساف #مع_عساف جیسے موضوعات ٹاپ پر ٹرینڈ کرنے لگے ہیں۔
ایک فلسطینی سماجی کارکن ثائر قداس نے لکھا کہ ‘آپ کے انقلابی آہنگ اور فلسطینی نغمگی کی آواز نے دشمن پر خوف طاری کر دیا’۔