فلسطین علاقوں میں یہودی آباد کاری کے تازہ اسرائیلی منصوبوں پر یورپی یونین نے اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
گذشتہ روز برسلز میں یورپی یونین کے وزارت خارجہ سطح کے اجلاس میں کہا گیاہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس میں بستیوں کی تعمیر اور توسیع امن کے قیام کی کوششوں کو تباہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ اسرائیل کے اس اقدام کے خطے میں امن مساعی پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔
جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی اور اسپین کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہودی بستیوں کی تعمیر دو ریاستی حل تک پہنچنے کی کوششوں کو نقصان پہنچانے اور تنازع فلسطین کے دیر پا، منصفانہ اور پرامن حل کی مساعی کو سبوتاژ کرنے کا باعث ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کرے۔ پانچوں یورپی ملکوں نے یہودی بستیوں کی تعمیر فوری رکوانے کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی ممالک فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو امن کے لیے تشویش کا باعث قرار دیتے ہیں۔ موجودہ حالات بالخصوص عرب ممالک کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اقدامات کے دوران تل ابیب کو جواب میں اعتماد سازی کے اقدامات کرنا چاہئیں تاکہ فلسطینیوں کے ساتھ امن بات چیت کی بحالی کے امکانات روشن ہوسکیں۔