قابض صہیونی ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ رافت نجیب کے قبلہ اول میں داخلے پر پانچ ماہ کے لیے پابندی عاید کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج نے کل سوموار کے روز القدس سے تعلق رکھنے والے نوجوان عالم دین الشیخ نجیب کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں ان سے کہ گیا تھا کہ انہیں قبلہ اول میں داخلے کی اجازت نہیں۔ وہ پانچ ماہ تک مسجد اقصیٰ سے دور رہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی مسلمانوں کے خلاف اسرائیل کی مذہبی غنڈہ گردی کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ گذشتہ طویل عرصے سے القدس سے تعلق رکھنے والی فلسطینی شخصیات کے مسجد اقصیٰ میں عبادت پرپابندی عاید کی جا رہی ہے۔
القدس کےفلسطینی باشندوں کی شہر بدری اور مسجد اقصیٰ میں داخلے پرپابندی اب معمول بن چکی ہے۔ مسجد میں عبادت کے لیے آنےوالے فلسطینیوں کو ہراساں کرنا اورانہیں گرفتار کرنا معمول بن چکا ہے۔