اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے جماعت کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کو تحریک فتح اور دوسری جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
حماس کی طرف سے ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت نے بیروت میں منعقدہ 3 نومبر 2020ء کی کل جماعتی کانفرنس کے فیصلوں کے مطابق قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے اور ترکی کی میزبانی میں جاری مصالحتی مذاکرات کو حتمی شکل دینے کی ذمہ داری صالح العاروری کو سونپی ہے۔
العاروری کی قیادت میں جماعت کی تشکیل دی گئی مصالحتی کمیٹی تحریک فتح اور دوسری جماعتوں کے ساتھ مصالحتی مذاکرات کرے گی۔ اس کمیٹی میں غرب اردن، غزہ اور بیرون ملک سے حماس کے مندوبین شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 54 سالہ صالح العاروری سرکردہ فلسطینی رہ نما ہیں جو 15 سال اسرائیلی زندانوں میں قید رہ چکے ہیں۔ انہیں سنہ 2010ء کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان قیدیوں کی ایک ڈیل کے نتیجے میں رہا کیا گیا تھا۔