کویت کے شیخ نواف الاحمد الصباح بدھ کے روز کویتی قومی اسمبلی کے سامنے دستوری حلف اٹھانے کے بعد امیر کویت کے منصب پر فائز ہو گئے۔
عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے نئے امیر نے کہا کہ "اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں ریاست کے دستور اور قوانین کا احترام کروں گا۔ میں عوام کی آزادیوں، مفادات، مالی مفاد کا تحفظ کروں گا۔ میں اپنی قوم کی آزادی اور علاقائی استحکام کا تحفظ کروں گا۔”
کویت کے سابق امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح منگل کے روز امریکا میں انتقال کر گئے تھے جہاں وہ جولائی کے دوران کویت میں آپریشن کے بعد علاج کی غرض سے ہسپتال میں داخل تھے۔ ان کی رحلت کے بعد کویت کے سابق ولی عہد شیخ نواف نے بدھ کے روز ان کی جگہ مملکت کی زمام کار سنبھالی۔
شیخ نواف نے کویت کی خوشحالی، استحکام اور سکیورٹی کے لیے کام کرنے کا عہد کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیش رو امیر کی پالیسیوں کو ملکی امور چلانے کے لیے رہنما اصول کے طور پر اپنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ملکی دستور اور جمہوری سوچ کی تصدیق میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
کویت کے آئین کے تحت ملک کے نئے ولی عہد کی نامزدگی کی قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظوری ضروری ہے۔ روایتی طور پر شیخ مبارک الصباح کی اولاد سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہی کو ولی عہد اور امیر مقرر کیا جاتا ہے۔
83 سالہ شیخ نواف قبل ازیں وزیر دفاع اور وزیر داخلہ رہے تھے۔ 1990ء میں عراق کی کویت پر چڑھائی کے بعد انھیں وزیر محنت اور سماجی امور مقرر کیا گیا تھا۔وہ 1992ء تک اس منصب پر فائز رہے تھے۔ 1994ء سے 2003ء تک وہ کویت کے نیشنل گارڈ کے نائب سربراہ رہے تھے۔