فلسطینی اسیران اور اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونے والے سابق اسیران کے امور کے کمیشن نے الزام عاید کیا کہ اسرائیلی جیل حکام نے الخلیل سے تعلق رکھنے والی اسیر جمال عمرو کو طبی طور پر نظر انداز کیا ہے جو مختلف طبی مسائل میں مبتلا ہیں۔
ایک بیان میں کمیشن نے کہا کہ اسیر عمرو جسکی عمر48 سال ہے گردے ، جگر اور آنتوں کے سنگین مسائل کا شکار ہے۔
اس کے بیان کے مطابق ، عمرو نے موزوں علاج کی فراہمی کے اسرائیلی وعدے کےبعد حال ہی میں اپنی کی بھوک ہڑتال معطل کردی ہے ، لیکن صہیونی جیل حکام اب بھی اس کی صحت اور طبی معائنوں کی ضرورت کو نظرانداز کرتے ہیں۔
اسیر 2014 سے صہیونی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
