متحدہ عرب امارات کی حکومت نے مشہور شاعرہ اور دانشور ظبیہ خمیس کو بیرون ملک سفر سے روک دیا۔ ان پر سفری پابندی امارات کےاسرائیل کے ساتھ تعلقات کی مخالفت پر عمل میں لائی گئی ہے۔
ظبیہ خمیس نے ابو ظبی کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی تھی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کردہ اپنے ایک بیان میں انہوںنے لکھا کہ مجھے ہفتے کے روز قاہرہ کے لیے روانہ ہونا تھا مگر دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مجھے روک دیا گیا اور کہا گیا کہ آپ کو بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام کی طرف سے مجھے سفر سے روکنے کی کوئی وجہ بیان نہیںکی گئی مگر میں جانتی ہوںکہ یہ پابندی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مخالفت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنی زندگی اور آزادی خطرے میں لگتی ہے کیونکہ مجھے گرفتار کرنے اور دیگر سنگین نوعیت کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔
عرب دانشور نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس پر عاید کی گئی سفری پابندی کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوںنے اگر اسے گرفتار کیا جاتا ہے، تشدد کیا جاتا ہے یا اسے جان سے مار دیا جاتا ہے تو تمام صورتوں میں امارات کی حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی۔
ظبیہ خمیس کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر ان کی حمایت اور اماراتی حکومت کے خلاف سخت رد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔