اسرائیل کی ‘سالم’ نامی فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی بچے سامر عبدالکریم عویس کو پانچ سال قید با مشقت کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عویس کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں قائم پناہ گزین کیمپ کے رہائشی ہیں۔
اس کے والد عبدالکریم عویس بھی اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں اور انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔17 سالہ سامرعویس کو اسرائیلی فوج نے 15 اپریل 2019ءکو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے بیتح تکفا نامی ایک ٹارچر سیل میں ڈالا گیا جہاں اس پر مسلسل دو ماہ تک وحشیانہ تشدد کیا جاتا رہا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے سامر کواس کے بھائی سمیت کئی بار گرفتار کرنے اور اس پر قاتلانہ حملوں کی بھی کوشش کی ہے۔
اسیر کے ایک دوسرے بھائی راتب عویس 14 جنوری 2019ء سے پابند سلاسل رہ چکے ہیں۔ اپنی پیدائش کے بعد اس نے پہلی بار اسرائیل کی ‘جلبوع’ جیل میں اپنے والد سے ملاقات کی تھی۔ راتب کو قابض فوج نے 14 جولائی 2020ء کو رہا کردیا تھا۔