چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل مصر کی قیمتی نوادرات اور آثار قدیمہ کا چور نکلا

اتوار 27-ستمبر-2020

اسرائیلی میڈیا نے سابق وزیر دفاع آنجہانی موشے ڈایان کو مصر کی آثار قدیمہ اور قیمتی نوادرات کا چور قرار دیا ہے۔

اسرائیلی اخبار ‘معاریو’ نے تازہ رپورٹ میں موشے ڈایان کی ایک تصویر شائع کی ہے جس میں اسے فوجیوں کے ہمراہ مصر کے جزیرہ نما سینا میں ایک تاریخی مقام سے قیمتی نوادرات تھیلوں میں ڈال کر چوری کرتے دیکھایا گیا ہے۔

عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جولائی 1969ء کا ہے جس میں اس وقت کے اسرائیلی وزیردفاع موشے ڈایان کو فوجیوں کے ساتھ جزیرہ نما سینا سے قیمتی نوادرات چوری کرتے دکھایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ میں مصر کے شمال مشرقی علاقے جزیرہ نما سینا پرقبضہ کرلیا تھا۔ قبضے کے بعد وہاں پر صہیونی فوج بے بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی تھی۔

موشے ڈایان سنہ 1967ء سے 1974ء تک اسرائیل کے وزیر دفاع رہے۔ ان پر مصر اور دوسرے عرب ملکوں  کے علاقوں پرقبضے کے بعد بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی تھی۔

عبرانی اخبار کے صحافی ‘عیدو ڈینستھیک’ نے لکھا کہ وہ مصری نوادارات کی چوری کے واقعے کا عینی شاہد ہے۔ اس وقت وہ جنوبی سینا میں ابو ردیس میں ایک گیس فیلڈ میں ملازم تھا۔

ایک دن انہیں حکم ہوا کہ انہیں ‘سرابیط الخادم’ نامی ایک تاریخی معبد میں پہنچنا ہے جو فرعونی دور کی ایک یادگار قرار دی جاتی ہے۔ وہاں‌پر اسرائیلی وزیر دفاع موشے ڈایان اور کئی فوجی موجود تھے جو وہاں سے نوادرات اکھٹی کرکے تھیلوں میں ڈال رہے تھے۔ بعد میں گاڑیوں پرلاد کر وہ تھیلے اسرائیل پہنچائے گئے۔

 

مختصر لنک:

کاپی