اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے صہیونی ریاست کی پلاننگ و ہائوسنگ کمیٹی کو غرب اردن میں یہودیوں کی آباد کاری کے لیے مزید 5 ہزار گھروں کی تعمیر کی ہدایت کی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز’ کے مطابق نیتن یاھو نے غرب اردن میں کم سے کم پانچ ہزار گھروں کی تعمیر کا حکم دیا ہے۔ یہ مکانات غرب اردن میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں کے اندر اور اس ان کے باہر تعمیر کیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو آنے والے دنوں میں یہودی آباد کاروں کو غرب اردن میں بسانے کے لیے مزید آباد کاری بھی کریں گے۔
گذشتہ ہفتے السامر علاقائی کونسل کے چیئرمین یوسی داگان نے کہا کہ تھا کہ وہ جلد ہی نیتن یاھو کے سامنے غرب اردن میں یہودی آباد کاری کا ایک نیا منصوبہ پیش کریں گے۔ توقع ہے کہ وزیرعظم اس منصوبے کی منظوری دے دیں گے۔
خیال رہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کا منصوبہ ایک ایسےوقت میں منظور کیا گیا ہے جب دوسری طرف بعض خلیجی عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بعد اس کے ساتھ سفارتی تعلقات کےقیام کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
حال ہی میںمتحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ کہا تھا کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرکے غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے منصوبے پرعمل درآمد روک دیا ہے۔
اسرائیل نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر سنہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ میں قبضہ کیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل اس علاقے میں کم سے کم 7 لاکھ یہودیوں کو بسا چکا ہے۔