اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے خلیجی ریاست کویت کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے سے متعلق اصولی موقف کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کی طرف سے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت برادر ملک کویت کے اسرائیل سے تعلقات استوار نہ کرنے سے متعلق موقف قابل تحسین ہے۔ کویت نے اسرائیل سے تعلقات استوار نہ کرنے سے متعلق اپنا موقف بیان کر کے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت ہی نہیں بلکہ صہیونی ریاست سے دوستی کرنے والوں کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کویت کی حکومت اور اس کے اداروں کا صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے خلاف موقف قابل تحسین ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز کویت کی 41 تنظیموں اور اداروں کی طرف سے کویتی مجلس امہ "پارلیمنٹ” سے اپیل کی تھی کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ کسی بھی طرح کے حالات کے قیام کو ‘جرم’ قرار دے۔
اس پر حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہم کویتی اداروں کی اس اصولی تحریک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہمارا بھی کویتی حکومت اور اس کی عوام سے پر زور مطالبہ ہے کہ وہ علاقائی اور عالمی دبائو میں آنے کے بجائے کھل کر فلسطینی قوم کے حقوق کا ساتھ دے اور اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے تمام مطالبات مسترد کردے۔