قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
کل منگل اور آج بدھ کے روز سیکڑوں یہودی شرپسندوں نے مذہبی تعلیمات پرعمل درآمد اور تلمودی تعلیمات کی روشنی میں مذہبی رسومات ادا کیں۔ اس موقعے پر یہودی آباد کاروں کو فوج اورپولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ یہودی آباد کاروںکی بھاری اکثریت نے مسجد اقصیٰ کے میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاوووں کا سلسلہ ایک ایسے وقت میں تیز ہوا جب کہ دوسری طرف فلسطینیوںکو کرونا کی آڑ میں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی سے روک دیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ منگل کے روز صبح اور شام کے اوقات میں یہودی آباد کار مراکشی دروازے سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوج نے پرانے بیت المقدس اور اس کے اطراف میں تمام داخلی راستوں پر ناکے لگا کرباہر سے فلسطینیوں کےداخلے پرپابندی عاید کردی ہے۔ دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو تمام اطراف سے قبلہ اول میں داخلے کی مکمل اجازت حاصل ہے۔
درایں اثنا فلسطینی رکن پارلیمنٹ ایمن دراغمہ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج اور اس کے سیکیورٹی ادارے موجودہ عرب حالات، فلسطینیوں کی مجرمانہ خاموشی اور عالمی برادری کی مجرمانہ غفلت سے ناجائز فایدہ اٹھا کر قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دراغمہ کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن فلسطینی قوم کے قبلہ اول سے محبت سے خائف ہے اور وہ طرح طرح کے حیلوں اور بہانوں سے مقدس مقام کی بے حرمتی کے لیے یہودی آبادکاروں کو سہولت فراہم کرتا اور فلسطینیوں کو وہاں پر عبادت کی ادائی سے روک رہا ہے۔
خیال رہے کہ اگست کے دوران قبلہ اول پر یہودی آباد کاروں کے حملوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میںآیا ہے۔ اگست کے دروان اسرائیلی فوج اورپولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 1600 یہودیوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔