شام میں پھنسے سینیر اردنی صحافی اور القدس چینل کے نامہ نگار رافت نبھان نے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے اپنے پیغام میں ان سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رافت نبھان اوراس کے کئی دوسرے ساتھی چار ہفتے سے دمشق میں ایمی گریشن مرکز میں بند ہیں اور ان کی وطن واپسی کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
رافت نبھان نے اپنے خاندان کے ذریعے اردنی فرمانروا تک یہ پیغام پہنچایا ہے کہ دمشق سے وطن واپسی کے لیے ان کی مدد صرف اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ ہی کر سکتے ہیں۔
نبھان نے اپنے پیغام میں شاہ عبداللہ بن الحسین کےنام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اردنی حکومت شام سے انہیں نکالنے میں مدد فراہم کرے۔ اس سلسلے میں ابھی تک دمشق میں موجود اردنی سفارت خانے کی طرف سے خاطر خوہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کے باعث وہ اور ان کے ساتھی شامی حکومت کے ایمی گریشن اینڈ پاسپورٹ مرکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ رافت نبھان کو شامی بارڈر سیکیورٹی فورسز نے 7 مارچ 2019ء کو لبنان کی المنصع گذرگاہ سے گذرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ ان کے ہمراہ اس وقت ان کی اہلیہ بھی تھی جو شام ہی کی شہری ہیں۔تاہم کچھ عرصہ قبل شامی فوج نے انہیں رہا کردیا تھا۔ وہ لبنان کے بجائے اردن میں قیام کی خواہش رکھتے ہیں۔