تحریک حماس نے حماس کی سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے دورہ لبنان کے متعلق امریکی محمکہ خارجہ میں امریکی سفیر نیتن سیلز کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تحریک کے خلاف براہ راست اشتعال انگیزی ہے اور اس کے نتائج کی پوری ذمہ داری امریکی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔
حماس نے اپنے اس دعوے کا اعادہ کیا کہ یہ ایک فلسطینی قومی آزادی کی تحریک ہے جو ایک نسل پرست صہیونی قبضے کے مقابلہ میں فلسطینی عوام کی آزادی ، حقوق اور وقار کا دفاع کرتی ہے اور یہ حق بین الاقوامی قوانین کی ضمانت ہے۔
حماس نے الزام عائد کیا ، "اصل دہشت گردی وہی ہے جو ستر سال سے زیادہ عرصے سے قابض ہے۔”
حماس نے امریکی انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح کی بے ہودگی اور دوہرے معیارات کو روکیں اور بین الاقوامی قانون اور فلسطینی عوام کے آزادی اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کے حق کا احترام کریں۔
