قابض صہیونی پولیس نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی نمازیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر 6 ماہ کی پابندی عاید کی ہے۔ دوسری طرف فلسطینی قیادت اور علما نے نمازیوں کے قبلہ اول میں داخلے پر اسرائیلی پابندیوں کو صہیونی ریاست کی مذہبی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی پولیس نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینیوں عصام عمیرہ اور رافت نجیب کو نوٹس جاری کیے کہ وہ آئندہ 6 ماہ تک مسجد اقصیٰ میں نماز کے لیے داخل نہیں ہوسکتے۔ فلسطینی شہریوں نے صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ عمیرہ اور نجیب کو یہ نوٹس ایک پولیس مرکز میں طلب کرنے کےبعد دیےگئے ہیں اور ساتھ ہی انہیں 5 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی پولیس نے عمیرہ اور نجیب کو مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط سےگرفتار کیا تھا۔ قابض پولیس نے ان پر غیرقانونی اجتماع کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے ان پر کرونا کے ایس اوپیز کی خلاف ورزی کے تحت جرمانہ کیا گیا تھا۔