قابض صہیونی فوج نے ریاستی جبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس میں دو فلسطینی حقیقی بھائیوں سے زبردستی انہی کے ہاتھوں ان کے مکانات مسمار کرا دیئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس کے رہائشی محمد سلامہ اور اس کے بھائی مصطفیٰ شیدا کو دو ماہ قبل مکانات خالی کرنے اور خود ہی انہیں مسمار کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ان کے مکانات مسجد اقصیٰ کے جنوبی سلوان ٹاون میں قائم تھے۔
گذشتہ روز اسرائیلی بلدیہ اور قابض صہیونی فوج کی بھاری نفری نے ان کے گھروں کا محاصرہ کرکے مکانات خالی کرائے اور اس کے بعد انہیں انہی کے ہاتھوں مسمار کروا دیا۔
قابض حکام نے حسب معمول یہ دعویٰ کیا ہے کہ مسمار ہونے والے مکانات اسرائیلی بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی حکام اگست کے مہینے میں القدس میں فلسطینیوںکے 51 مکانات مسمار کرچکے ہیں۔ وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کے مطابق القدس میں مسمار کیے گئے مکانات میں 27 کو زبردستی ان کے مالکان کے ہاتھوں مسمار کرایا گیا۔