فلسطینی اتھارٹی نے بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے اعلان کے رد عمل میںمنامہ میںموجود فلسطینی سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔ دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام کے اعلان پر بحرین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرکے القدس، فلسطینی قوم اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ غداری کاارتکاب کیا ہے۔
فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بحرین کے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔ فلسطینی قوم کو امریکا، اسرائیل اور امارات کے درمیان نام نہاد امن معاہدہ قبول نہیں۔
بیان میں امارات کے اسرائیل سے دوستی کے اعلان کو قضیہ فلسطین، الاقصیٰ اور القدس کے ساتھ خیانت قرار دیتے ہوئے فیصلہ واپاس لینے پر زور دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات کے بعد بحرین کا اسرائیل سے تعلقات کے قیام کا اعلان عرب امن فارمولے، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، عالمی قراردادوں اور بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کے نام پر کوئی دوسرا ملک فلسطینی قوم کے حقوق پر سودے بازی نہیں کرسکتا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز خلیجی ریاست بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے جلد ہی اسرائیل سےسفارتی تعلقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
