فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے خلیجی ریاست بحرین کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کو تسلیم کرکے عرب دنیا کی ریڑھ کی ہڈی پروارکیا ہے۔ بحرین کا فیصلہ مسجد اقصیٰ پر صہیونی دشمن کی یلغار میں معاونت اور یہودی آباد کاری کے جرم کو سند جواز فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پریس کو جاری ایک بیان میں محمد اشتیہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی سرپرستی میں بحرین اور اسرائیل کے درمیان نام نہاد امن معاہدہ قبول نہیں۔
محمد اشتیہ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے بعد بحرین نے بھی صہیونی ریاست کو تلسیم کرکے عرب دنیا کے سرکاری اور عوامی موقف کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نوعیت کے معاہدے عرب اقوام کی ریڑھ کی ہڈی، عرب ممالک کے مشترکہ موقف پرحملہ، ایک استعماری ریاست کی حمایت اور امریکا کے محدود اور سطحی نوعیت کے مفادات کا دفاع کرتے ہوئے قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کی کوششوں کو تباہ کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم کے حقوق، عرب اور مسلم امہ کے اصولی مطالبات کی قیمت پر صہیونی ریاست سے کسی قسم کا معاہدہ قابل قبول نہیں۔