اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل 39 نسیم راشد الزعتری کی مسلسل مدت حراست 17 سال مکمل کرنے کے بعد قید کے 18 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر سنیم کو اسرائیلی فوج نے 9ستمبر 2003ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس پر ایک فدائی حملے میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا ہے جس میں 24 یہودی آباد کار ہلاک ہوگئے تھے۔ قابض فوج کا کہنا ہے کہ نسیم راشد نے 19 اگست 2003ء کو ایک فدائی حملے میں چوبیس یہودیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ اس پر سنہ 2000ء میں شروع ہونے والی تحریک انتفاضہ الاقصیٰ میں حصہ لیتے ہوئے صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمتی تنظیموں میں حصہ لینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
اسیر نسیم راشد الزعتری کو 24 بار عمر قید اور 50 سال اضافی قید کی سزا کا سامنا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 5000 فلسطینیوں میں 540 معذور اور 425 انتظامی قید ہیں۔ اس کے علاوہ 200 بچے اور 45 خواتین بھی پابند سلاسل ہیں۔