قابض صہیونی حکام کی طرف سے غرب اردن کی تاریخی مسجد ابراہیمی میں نمازوں کی ادائیگی اور اذان پر پابندی کا اشتعال انگیزی سلسلہ جاری ہے۔ اگست 2020ء میں مسجد ابراہیمی 50 بار اذان سے محروم رہی۔
فلسطینی وزارت اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے نام نہاد اور بھونڈے دعوووں کی آڑ میں مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز جیسے شعائر اسلام پرپابندی کا سلسلہ جاری رکھا۔ اگست میں مسجد ابراہیمی میں 50 بار اذان اور نماز ادا نہیں کی جاسکی۔ دوسری طرف اگست کے دوران یہودی شرپسندوں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 20 بار مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1994ء میں مسجد ابراہیمی میں نمازیوں کے وحشیانہ قتل عام کے واقعے کے بعد مسجد کو یہودیوں اور مسلمانوں کےدرمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کردیا تھا۔ اس تقسیم کی آڑ میں اسرائیلی حکام فلسطینی مسلمانوں کو مسجد میں اذان اور نماز کی ادائی سے روکتے ہیں۔