متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے اسرئیلی دارالحکومت تل ابیب میں سفارت خانے کے قیام کے اعلان پر اسرائیل سے دوستی کے خلاف سرگرم گروپ کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل سے دوستی مخالف مزاحمتی رابطہ گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب میں ابو ظبی کا اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان قابل مذمت ہے۔
گروپ کی طرف سے آفیشل ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اماراتی حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان فلسطینی قوم کے حقوق اور مطالبات کو نظرانداز کرنے اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خںجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت قضیہ فلسطین تاریخ کے نازک ترین دور سے گذر رہا ہے۔ قضیہ فلسطین کے سرپرست اور اس کے داعی عرب ممالک بھی اپنی روایات اور اصولوںکو فراموش کرکے ایک ایسے دشمن کے ساتھ ہاتھ ملا رہے ہیں جس کے ہاتھ بےگناہ فلسطینی قوم کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام کے اعلان کے ساتھ ہی صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا بھی اعلان کیا تھا۔
اسرائیل سے دوستی مخالف رابطہ گروپ ایک سماجی تحریک ہے جس میں عرب ممالک کی سرکردہ شخصیات شامل ہیں۔ یہ گروپ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات استوار کرنے کی شدید مخالفت کرتا ہے۔