اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی سائنسدان پروفیسر عماد البرغوثی کو چھ ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 53 سالہ پروفیسر عماد البرغوثی کو اسرائیلی فوج نے 17 جولائی 2020ء کو شمالی مشرقی بیت المقدس کے نواحی علاقے عناتا سے گرفتارکیا تھا۔ ان کا رہائشی تعلق رام اللہ سے ہے۔ وہ بیت المقدس میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے پروفیسر البرغوثی کو 6دسمبر 2015ء کو گرفتار کیا اور انہیں ظالمانہ طور پر انتظامی قید میںڈال دیا تھا۔ اس وقت ان کی گرفتاری امارات میں منعقدہ ایک سائنس کانفرنس میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے عمل میں لائی گئی تھی۔
اسرائیلی تفتیش کاروں نے عماد البرغوثی سے تفتیش کے دوران سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے دوران اسرائیل کے خلاف نکالی جانے والی ریلیوں میں شرکت پر بھی پوچھ تاچھ کی گئی تھی۔
انہیں سنہ 2016ء کو رہا کیاگیا اور رہائی کے دو ماہ بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔ دوسری بار ان کی گرفتاری سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں عمل میں لائی گئی تھی۔