مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ بیروت میں ہونے والی کل جماعتی فلسطین کانفرنس سے فلسطینی قوم کو بہت زیادہ تواقعات وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ القدس کو یہودیانے کی سازشوں سے بچانے اور مقدس مقامات کےدفاع کے لیے فوری اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
الشیخ صبری نے مزید کہا کہ فلسطینی قوتوں کی جانب سے القدس میں تعلیم، صحت اور ہائوسنگ کے شعبوں میں مقامی فلسطینی آبادی کو مدد اور تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ القدس کے اداروں کی مدد مقامی فلسطینی آبادی کی قابض صہیونی دشمن کے جرائم کے خلاف ثابت قدمی، زندگی کی بنیادی ضروریات کے حصول اوراسرائیلی دشمن کی طرف سے لاحق خطرات کے تدارک میں مدد مل سکتی ہے۔
فلسطینی عالم دین کا کہنا تھا کہ القدس قضیہ فلسطین کا مرکزی مسئلہ ہے۔ القدس کے بغیر فلسطینی مملکت کا کوئی وجود نہیں۔ انہوں نے القدس کے حوالے سے بیروت کانفرنس میں ہونے والے فیصلوں اور اعلانات پرعمل درآمد پر زور دیا۔
خیال رہےکہ گذشتہ جمعرات کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کل جماعتی فلسطین کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔ اس ورچوئل کانفرنس کی صدارت صدر محمود عباس نے کی جب کہ اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور دیگر 14 فلسطینی جماعتوں نے شرکت کی۔