پنج شنبه 01/می/2025

امارات کے اسرائیل سے دوستی کے اعلان نے پوری مسلمہ کو صدمہ پہنچایا

پیر 31-اگست-2020

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق صدر خالد مشعل نے کہا ہے کہ امارات کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ دوستی معاہدے کے اعلان نے پوری مسلم امہ کو صدمہ پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے حامیوں کا موقف تبدیل ہو رہا ہے۔

مراکش کی انصآف وترقی پارٹی کے زیراہتمام یوتھ فورم سے خطاب میں خالد مشعل نے کہا کہ فلسطینی قوم کا موقف پسپائی اختیار کرنے اور فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیل سے دوستی کرنے والوں کے اقدامات پر پردہ نہیں‌ڈالے گا۔

انہوں‌نے کہا کہ صہیونی ریاست ہم سے بیت المقدس اور اسلامی مقدسات چھین لینا چاہتا ہے اور ان کے‌حوالے سے ہمارے کردار کو محدود کررہا ہے۔ صہیونی ریاست القدس کے دینی اور تاریخی مقامات کے حوالے سے فلسطینی قوم کے فیصلہ کن کردار کو ختم کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ہم پانچ اشیا اپنے پختہ عزم، مزاحمت، قابض دشمن کی مخالفت، قومی اور ملی وحدت اور اپنےتشخص پر قائم رہ کر غاصب دشمن کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

حماس رہ نما نے کہا کہ اسرائیل خطے کا مقتدار اور طاقت ور ملک  نہیں۔ اسرائیل سے بڑھ کر خطے میں کئی دوسرے مضبوط اور طاقت ور ملک موجود ہیں جو کئی شعبوں میں صہیونی دشمن سے آگے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین اور فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والی عالمی طاقتوں روس اور چین کا موقف مضبوط ہو رہا ہے۔ یہ طاقتیں اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کررہی ہیں۔ چین اس وقت ایک بڑی اقتصادی طاقت ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ صہیونی ریاست کی طرف داری کرتے ہوئے تاریخ کو صہیونیت کی شکل دینے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔

خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوتوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں۔ جلد ہی فلسطینی قوم امریکا ۔ صہیونی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائے گی۔

مختصر لنک:

کاپی