فلسطین کی نیشنل پروگریسیو موومنٹ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ البرغوثی نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی اسرائیل کی طرف سے مسلط کی 14 سالہ ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے جامع اور عالمی گیر مہم شروع کی جائے۔
ایک پریس بیان میں البرغوثی نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اور وہاں پر صہیونی فوج کی طرف سے مسلسل بمباری نے مقامی فلسطینی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ اوپر سے رہی سہی کسر غزہ میں حالیہ ایام میں پھیلنے والی کرونا کی وبا نے نکال دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ناکہ بندی کے نتیجے میں علاقے میں ادویات،طبی سامان، خوراک اور دیگر بنیادی ضروری سامان کی شدید قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صرف 20 وینٹی لیٹر ہیں جبکہ کروناکے مریضوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوںنے کہا کہ موجودہ بحرانوں بالخصوص اسرائیلی ناکہ بندی، بجلی کی کمی، طبی آلات اور ادویات کے فقدان اور دیگر ضروری اشیا کی قلت کی وجہ سے غزہ میں کرونا کی وبا پرقابو پانا ممکن نہیں رہا ہے۔